والیل والضحی کا ترانہ ہے خوب تر

والیل والضحٰی کا ترانہ ہے خوب تر

سلطان دوجہاں کا سراپا ہے خوب تر

دیکھا ہے جس نے روضۂ آقا سنو! اسے

وجبت لہ شفاعتی مژدہ ہے خوب تر

ان کے ہی نور سے ہوا روشن جہان یہ

قد جاءکم کا دہر میں آنا ہے خوب تر

شہ کے علم تلے وہاں میدان حشر میں

اہل سنن کا نعت سنانا ہے خوب تر

ہیں مرکز عقیدت بیٹے حسینؓ کے

مولیٰ علیؓ کا جگ میں گھرانہ ہے خوب تر

دین نبی کے واسطے گردن کٹا دیا

بی فاطمہؓ کے لال کا جذبہ ہے خوب تر

ہر پھول ان کے باغ کا مہکا ہے چار سو

احمد رضا کا علمی گھرانہ ہے خوب تر

نعت رسول امجدی لکھتے رہو سدا

جنت میں جانے کا یہ بہانہ ہے خوب تر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]