آقائے دو جہاں مرے سرکار آپ ہیں

اور سارے انبیا کے بھی سردار آپ ہیں

جُود و کرم ہے آپ کا اُمت پہ بے کراں

مجبور و بے کسوں کے جو غم خوار آپ ہیں

شمس و قمر ، نجوم میں ہے آپ کی ضیا

اس روشنی کا منبعٔ انوار آپ ہیں

مشرک بھی آپ کو ہی کہیں صادق و امیں

بے مثل ایسے صاحبِ کردار آپ ہیں

اللہ نے سب خزانے بھی ہیں آپ کو دیے

قاسم ہیں آپ مالک و مختار آپ ہیں

چہرہ ہے والضحیٰ تو ہے والیل زُلفِ پاک

اس ربِ لم یزال کے شہکار آپ ہیں

لکھ لوں ثنا یہ ناز کی اوقات ہی نہیں

ہوتی ہے نعت یوں کہ مدد گار آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]