آپ کے در کا جو سوالی ہو
کیسے ممکن ہے ہاتھ خالی ہو
حاضری کا شرف ہو ایسا عطا
میری پلکیں ہوں ان کی جالی ہو
سر نگوں ہیں تمہارے در پہ سبھی
غالبؔ ، اقبالؔ ہو یا حالیؔ ہو
کوئے آقا اگر نصیب میں ہو
اپنی قسمت بھی کتنی عالی ہو
وارثیؔ حاضری ہو ایسے وہاں
ان کا در اور تو سوالی ہو