آپ کے پیار کے سہارے چلوں

آپ کا نام ہی پکارے چلوں

مُجھ کو سرکار نے بلایا ہے

چھوڑ کر کام کاج سارے چلوں

اپنی پلکوں سے نقشِ پا چوموں

آپ کی را ہوں کے کنارے چلوں

آپ کا نور رہنما ہے مرا

دیکھ کر کیوں میں چاند تارے چلوں

شبِ معراج رونما جو ہوئے

خواب میں دیکھتا نظارے چلوں

دستِ قدرت جو تھامے ہاتھ مرا

نعت کے زاویے اُبھارے چلوں

آنسوؤں کے سوا ظفرؔ! میرے

پاس کچھ بھی نہیں جو وارے چلوں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]