آپ شاہد مبشّر نذیر آپ ہیں

آپ داعی سراجِ منیر آپ ہیں

آپ ہی سے ہدایت کے سب سلسلے

آپ ہادی ہیں منذر نذیر آپ ہیں

آپ ہی سے منوّر ہوئے دو جہاں

نُورِ مطلق سے خود مستنیر آپ ہیں

اہل ایماں پہ لازم ہے دیں کی مدد

اہلِ ایماں کے حامی نصیر آپ ہیں

آپ کا رب ہے مولا نصیر آپ کا

ہم فقیروں کے مولا نصیر آپ ہیں

سب یتیموں کے حامی مددگار بھی

سب ضعیفوں کے آقا نصیر آپ ہیں

آپ کا خلق ، خلقِ عظیم اے کریم

حسنِ اخلاق میں بے نظیر آپ ہیں

شہر علم آپ ہیں دارِ حکمت بھی ہیں

فضلِ رب سے علیم و خبیر آپ ہیں

آپ شاہد بھی ہیں آپ مشہود بھی

آپ سامع ، سمیع و بصیر آپ ہیں

آپ احمد ، محمد ہیں ، محمود ہیں

سر بہ سر حمدِ ربِّ کبیر آپ ہیں

سدرہ المنتہیٰ سے وراءالوریٰ

جلوۂ ذاتِ حق کے بصیر آپ ہیں

اب ہو نوری کو کیوں کوئی خوفِ بلا

چارہ گر آپ ہیں دستگیر آپ ہیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]