آپ نےاک ہی نظرمیں مجھکوجل تھل کردیا
آپ نے اک ہی نظر میں مجھ کو جل تھل کر دیا
مختصر تھا،آپ نے مجھ کو مفصل کر دیا
میں ازل سے تھا جہاں کا ایک نقشِ نا تمام
آپ نے کس خوبی سے مجھ کو مکمل کر دیا
آپکی نظرِ عنایت کا ہی یہ اعجاز ہے
میں کہ تھا اک عقدۂ مشکل مجھے حل کر دیا
میں تھا کب اہلِ فراست کی نظر میں معتبر
آپ نے ہے میرے گفتہ کو مدلل کر دیا
ٹکڑے ٹکڑے تھا سراپا،آپ نے جوڑا مجھے
منقطع تھا،آپ نے مجھ کو مسلسل کر دیا
مشرق و مغرب ہے پھیلی آج میری روشنی
آپ نے میرے دیے کو گویا مشعل کردیا
صد خوشاصد شکر! اپنی پیاری امت کے لئے
آپ نے دوزخ کا دروازہ مقفل کر دیا
صرف بہرِ نعت رب نے ایک مشتِ خاک سے
صورتِ انسان میں مجھ کو مشکّل کر دیا
میں کہ تھا اک آہوئے گم گشتۂ دشتِ جہاں
آپکے اکِ نقشِ پانے مجھ کو منزل کر دیا