آپ نےاک ہی نظرمیں مجھکوجل تھل کردیا

آپ نے اک ہی نظر میں مجھ کو جل تھل کر دیا

مختصر تھا،آپ نے مجھ کو مفصل کر دیا

میں ازل سے تھا جہاں کا ایک نقشِ نا تمام

آپ نے کس خوبی سے مجھ کو مکمل کر دیا

آپکی نظرِ عنایت کا ہی یہ اعجاز ہے

میں کہ تھا اک عقدۂ مشکل مجھے حل کر دیا

میں تھا کب اہلِ فراست کی نظر میں معتبر

آپ نے ہے میرے گفتہ کو مدلل کر دیا

ٹکڑے ٹکڑے تھا سراپا،آپ نے جوڑا مجھے

منقطع تھا،آپ نے مجھ کو مسلسل کر دیا

مشرق و مغرب ہے پھیلی آج میری روشنی

آپ نے میرے دیے کو گویا مشعل کردیا

صد خوشاصد شکر! اپنی پیاری امت کے لئے

آپ نے دوزخ کا دروازہ مقفل کر دیا

صرف بہرِ نعت رب نے ایک مشتِ خاک سے

صورتِ انسان میں مجھ کو مشکّل کر دیا

میں کہ تھا اک آہوئے گم گشتۂ دشتِ جہاں

آپکے اکِ نقشِ پانے مجھ کو منزل کر دیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]