آپ کو اچھا لگا ہے ؟ بے تحاشا کیجئے

آپ میری ذات کا جتنا تماشہ کیجئے

کب تلک روئیں گے میت رکھ کے اپنے سامنے

بس سپرد خاک ان خوابوں کا لاشہ کیجئے

آپ کی اس بے حسی نے مار ڈالا ہے مجھے

بیٹھ کر اب میرے جیسے بت تراشا کیجئے

فرق پڑنا ہی نہیں ہے آپ کی فطرت سے اب

پل میں تولہ کیجئے یا پل میں ماشہ کیجئے

میٹھے پن میں زہر کا عنصر دکھائی دے چکا

چاہے اپنی ذات کو صاحب ! بتاشہ کیجئے

دل کے آتش دان کا بجھنا ہمیں منظور ہے

راکھ سے چنگاریاں اب مت تلاشا کیجئے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

جو کچھ بساطِ دستِ جنوں میں تھا ، کر چکے

سو بار جی چکے ہیں تو سو بار مر چکے واجب نہیں رہی کوئی تعظیم اب تمہیں ہم مسندِ خدائے سخن سے اتر چکے تم کو فنا نہیں ہے اساطیر کی طرح ہم لوگ سرگزشت رہے تھے گزر چکے یوں بھی ہوا کے ساتھ اڑے جا رہے تھے پر اک ظاہری اڑان بچی تھی سو […]

اپنے تصورات کا مارا ہوا یہ دل

لوٹا ہے کارزار سے ہارا ہوا یہ دل صد شکر کہ جنون میں کھوٹا نہیں پڑا لاکھوں کسوٹیوں سے گزارا ہوا یہ دل آخر خرد کی بھیڑ میں روندا ہوا ملا اک مسندِ جنوں سے اتارا ہوا یہ دل تم دوپہر کی دھوپ میں کیا دیکھتے اسے افلاک نیم شب کا ستارا ہوا یہ دل […]