آگیا تقدیر سےمیری مدینہ آ گیا

آ گیا تقدیر سے میری مدینہ آ گیا

جس سے بام عرش پر پہنچوں وہ زینا آگیا

ہر قدم پر موت کا مجھ کو پسینا آگیا

عشق میں مرنا تو کیا مر مر کے جینا آگیا

مجھ سے عاصی کا ہوا جب ان کی امت میں شمار

حشر کے دن شرم سے مجھ کو پسینا آگیا

خم کے خم پی جائیں ہم ضائع نہ ہو اک بوند بھی

باندھ کر چلو ہمیں اب مے کا پینا آگیا

نام اقدس نقش ہے مہر نبوت کی طرح

کام میرے اب مرے دل کا نگینا آگیا

اے جنون کچھ دھجیاں میرے گلے میں ڈال

پھوٹتی ہے جس میں کونپل وہ مہینا آ گیا

میرے شیشے کی پری ہے گنبد خضرح کا عکس

مے کشو، جان مدینہ، سبز مینا آگیا

حشر زا ہے کس ادب سے آرزووں کا ہجوم

بزم دل میں بزم اقدس کا قرینا آگیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]