آیا تھا مجھے میرے محمد کا بُلاوا

حمد و مناجات

آیا تھا مجھے میرے محمد کا بُلاوا

میں گنبد خضریٰ کے نظاروں میں نہایا

ہونٹوں پہ مجھے روضۂ اقدس نے ہے چُوما

آنکھوں سے مجھے گنبد خضریٰ نے لگایا

مدہوش ہوں بیٹھا ہوا میں صحن حرم میں

اے ماں !مجھے کیا عشقِ محمد ہے پِلایا

کعبہ تو ترا گھر ہے جو معراج سکون ہے

دنیا میں مدینہ تری جنت ہے خدایا

قدموں میں جگہ دے کے مجھے میرے نبی نے

ہے گنبد خضریٰ کو مرے سرپہ سجایا

آیا ہوں ترے در پہ گداؤں کا گدا گلؔ

کیا عشقِ محمد ہے مقدر نے پِلایا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]