از بارِ گُنہ شد تنِ مسکینم پست

یا رب چہ شود اگر مرا گیری دست

گر در عملم آنچہ ترا شاید، نیست

اندر کرمت آنچہ مرا باید، ہست

گناہوں کے بوجھ سے مجھ مسکین کا

تن پست ہو چکا ہے یا رب کیا ہو اگر تُو

اس حالت میں میری دست گیری کرے

کیونکہ اگر میرے عملوں میں وہ کچھ

نہیں ہے جو تیرے لائق ہے تو تیرے لطف

و کرم میں تو وہ سب کچھ موجود ہے جو

مجھ گنہگار کو اس حالت میں

تھامنے کے لیے ضروری ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

عزم

بکھرے ہوئے اوراقِ خزانی چُن کر لے جاؤں گا ایک ایک نشانی چُن کر چھوڑوں گا نہیں کچھ بھی تری آںکھوں میں کھو جاؤں گا ہر یاد پُرانی چُن کر

یاد

گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا