اسوئہ کامل کے مظہر آپ ہیں شاہِ رسل

امن کے اعلیٰ پیمبر آپ ہیں شاہِ رسل

بزمِ گیتی کی سبھی یہ رونقیں ہیں آپ سے

روشنیء ماہ و اختر آپ ہیں شاہِ رسل

چارہ کار و چارہ ساز و چارہ گر ، والیء کُل

مہربان و بندہ پرور آپ ہیں شاہِ رسل

جن کے باعث عالمِ ہستی کا قائم ہے وجود

وہ حبیبِ ربِ اکبر آپ ہیں شاہِ رسل

شہنشاہِ مشرقین و مغربین ، آقائے کُل

شاہکارِ نورِ داور آپ ہیں شاہِ رسل

رب کی چاہت اور رضاؔ کے ایک مظہر آپ ہیں

حُسن کے بے مثل پیکر آپ ہیں شاہِ رسل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]