اللہ اللہ کثرتِ انوارِ فیضانِ جمال

لوح و خامہ عاجز از تحریرِ لمعانِ جمال

کیا سمجھ پاؤ گے تارو ! شانِ سلطانِ جمال

مہر و مہ پرور ہیں جب ان کے گدایانِ جمال

یوں بلالِ احمدی کا ہے بِچھا خوانِ جمال

حوریانِ خلد بھی ہیں ریزہ خوارانِ جمال

اللہ اللہ طلعتِ مُلکِ سلیمانِ جمال

ہے ہر اک محکوم بلقیسِ خیابانِ جمال

عاشقانِ زلف کو کیا گرمیِٔ محشر کا غم

’’ ابر بن کر چھائیں گے گیسوئے سلطانِ جمال ‘‘

ہجر کی ظلمت میں گم ہے سوزنِ وصلت شہا!

خندۂ لب سے اِدھر بھی کوئی لمعانِ جمال

آیۂِ ” قَد جَاءَکُم بُرھان ” کا اعلان ہے

ہیں شہا ! حسنِ ازل پر آپ برہانِ جمال

قُبحِ عصیاں کو معظم حسنِ طاعت جو کرے

نعت ہے الحمدللہ ایسا سامانِ جمال

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]