امام غوث اولیاء کے مقتدا علی علی

جری شجیع متقی کرم سخا علی علی

حسن حسین کی حسِین یاد مسکرا اٹھی

ہمارے دل کی دھڑکنوں نے جب کہا علی علی

بس ایک لفظ میں چھپی ہیں مرتضٰی کی خصلتیں

حضور شہرِ علم اور با بُہا علی علی

مریضِ رنج و غم کے سر سے ٹل گئے تمام دکھ

مریضِ غم کے دل پہ جب بھی دم کیا علی علی

غدیرِ خم پہ خطبۂ حضور یاد آ گیا

ادا ہوا مری زباں سے بارہا علی علی

دکھائی دیں گی خواب میں نجف کی ساری رونقیں

اگر زباں کی نوک پر سجا لیا علی علی

رگوں میں دوڑنے لگیں قرار کی نشانیاں

کسی نے جب ہمارے کان میں پڑھا علی علی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]