انسانیت پہ رب کا احسان ہیں محمد

دل جان میرے تُجھ پر قربان ہیں محمد

کیوں خوف ہو مجھے اب دنیا کے رنج و غم کا

جب آپ ہی غموں کا درمان ہیں محمد

ممکن نہیں ہے ان کے اوصاف کا احاطہ

دنیائے رنگ و بو کا عنوان ہیں محمد

پایا ہے فیض سب نے دنیا میں مصطفےٰ سے

مخلوق پر خدا کا احسان ہیں محمد

ہر بام عرشِ اعظم کو خوب تر بنا دو

آنے کو اب فلک پر مہمان ہیں محمد

معراج میں ملائک قرباں ہوئے تھے زاہدؔ

جن و بشر مَلک کے سلطان ہیں محمد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]