انساں کو خبر نہیں کہ ہستی کیا ہے جون 1, 2022اکتوبر 27, 2025 by admin کون اس میں مکیں ہے تن کی بستی کیا ہے گو پُر ہو شرابِ پرتگالی سے مگر مینا کو خبر نہیں کہ مستی کیا ہے
عزم بکھرے ہوئے اوراقِ خزانی چُن کر لے جاؤں گا ایک ایک نشانی چُن کر چھوڑوں گا نہیں کچھ بھی تری آںکھوں میں کھو جاؤں گا ہر یاد پُرانی چُن کر جنوری 11, 2024اکتوبر 27, 2025 by admin
یاد گو رزق کے چکر نے بہت جور کیا ہم پھرتے رہے ، صبر بہر طور کیا شانوں پہ تری یاد کی چادر لے کر یوں گُھومے کہ ہر شہر کو لاہور کیا جنوری 11, 2024اکتوبر 27, 2025 by admin