ان کی دہلیز کے قابل میرا سر ہو جاتا

کاش منظور مدینے کا سفر ہو جاتا

لوگ مجھ کو بھی بڑے چاؤ سے ملنے آتے

محترم سب کی نظر میں میرا گھر ہو جاتا

میں بھی چل پڑتا دل و جاں کو نچھاور کرنے

پورا مقصد مرے جینے کا اگر ہو جاتا

لیلۃ القدر ہر اک رات مری ہو جاتی

عید جیسا میرا ہر روز بسر ہو جاتا

مسجد نبوی میں دل کھول کے لکھتا نعتیں

میرا ہر شعر وہاں جا کے امر ہو جاتا

میرا ظاہر بھی عقیدت سے منور ہوتا

میرا باطن بھی محبت کا نگر ہو جاتا

مہک اٹھتے مرے ہونٹوں پہ درودوں کے گلاب

میرا دامانِ طلب اشکوں سے تر ہو جاتا

زندگی میں نیا اک موڑ اجاگر ہوتا

میری آنکھیں مرا دل آپ کا گھر ہو جاتا

اتنا مشکل تو نہ تھا رب کو منا لینا آس

حوصلہ سامنا کرنے کا اگر ہو جاتا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]