ان کے لئے میں زندہ رہوں گا، ان کے لئے مر جاؤں گا

زور لگا لے تُو اے دنیا! تیرے ہاتھ نہ آؤں گا

موتیوں جیسے آنسو میں نے روک رکھے ہیں آنکھوں میں

یہ آنسو میں روضہ اطہر پر جا کر برساؤں گا

دنیا مجھ کو پاگل سمجھے، میں کیا جانوں دنیا کو

میرے پیارے کملی والے میں تیرے گن گاؤں گا

تیرے عدو کو زندہ دیکھوں، یہ مجھ میں برداشت نہیں

یا تو مٹا دوں گا میں اس کو، یا میں خود مٹ جاؤں گا

ایسا وقت اگر آ پہنچا ساری دنیا دیکھے گی

مال و منال ہیں کیا شے، تجھ پر اپنی جان لٹاؤں گا

تیرے نام پہ قتل ہوا جب، دیکھنے والے دیکھیں گے

یوں تڑپوں گا میں مقتل میں، قاتل کو تڑپاؤں گا

اے میرے آقا اے میرے مولا! وعدہ ہے ان شاء اللہ

میں تیرا ہی کہلاتا ہوں، تیرا ہی کہلاؤں گا

رعب کسی کا یا کوئی لالچ مجھ کو "​امیں”​ کیا روکیں گے؟

حق والوں میں شامل رہ کر باطل سے ٹکراؤں گا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]