ان کے پسینے کی خوشبو تو گلشن گلشن چھائی ہے
نام ہے پیارا جن کا محمد ان کا جہاں شیدائی ہے
میرے عقیدت کے اشکوں کو لوگ جواہر کہتے ہیں
پھول کھلے ہیں نعتِ نبی جب لبوں پر آئی ہے
فرشِ زمیں پر بکھرے دیکھے ہم نے موتی چمکیلے
یادِ سرور کی بدلی اشکوں کی بارش لائی ہے
اللہ اللہ جوبن پر ہیں خوب بہاریں طیبہ کی
گل تو گل ہیں خاروں میں بھی جنت کی رعنائی ہے
ان کے غلاموں میں ہے فداؔ بھی جن کی نوازش کی خاطر
شاہوں نے شاہی کو چھوڑا ان کی غلامی پائی ہے