اوجِ صدق و صفا سیّدی مصطفیٰ

سرورِ انبیأ سیّدی مصطفیٰ

حق کی منشأ وہی ، حق کا وہ فیصلہ

جو ہے تیری رضا سیّدی مصطفیٰ

کوئی بھی اُن کے در سے نہ خالی گیا

بحرِ جود و سخا سیّدی مصطفیٰ

مرتبہ اُن کے جیسا کسی کو ملا؟

مرحبا مصطفیٰ ، سیّدی مصطفیٰ

جو بھی اسوہ پہ تیرے چلا ، پاگیا

خلد کا راستہ سیّدی مصطفیٰ

چھا گئیں ظلمتیں ، ہر طرف ہے وبأ

دور ہو ابتلا ، سیّدی مصطفیٰ

وہ مرا رہبر و رہنما مرتضیٰؔ

میں ہوں جس کا گدا سیّدی مصطفیٰ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]