اوجِ صدق و صفا سیّدی مصطفیٰ
سرورِ انبیأ سیّدی مصطفیٰ
حق کی منشأ وہی ، حق کا وہ فیصلہ
جو ہے تیری رضا سیّدی مصطفیٰ
کوئی بھی اُن کے در سے نہ خالی گیا
بحرِ جود و سخا سیّدی مصطفیٰ
مرتبہ اُن کے جیسا کسی کو ملا؟
مرحبا مصطفیٰ ، سیّدی مصطفیٰ
جو بھی اسوہ پہ تیرے چلا ، پاگیا
خلد کا راستہ سیّدی مصطفیٰ
چھا گئیں ظلمتیں ، ہر طرف ہے وبأ
دور ہو ابتلا ، سیّدی مصطفیٰ
وہ مرا رہبر و رہنما مرتضیٰؔ
میں ہوں جس کا گدا سیّدی مصطفیٰ