اُن كی سیرت سراپا اثر ہو گئی

زندگی روشنی كا سفر ہو گئی

اِک تبسّم كیا سو اُجالے كِھلے

ظلمتِ شب مٹی اور سحر ہو گئی

جب تصوّر كیا گنبدِ سبز كا

دل معطّر ہُوا آنكھ تر ہو گئی

اُن كی یادوں كا جواستعارہ بنی

وہ گھڑی عمر كی معتبر ہو گئی

ناتوانوں میں تاب و تواں آگیا

رہبری آپ كی چارہ گر ہو گئی

بے نشانوں كو اپنا نشاں مل گیا

فكرِ غارِ حرا معتبر ہو ہو گئی

اُن كا دامانِ رحمت ہی كام آئے گا

جب كبھی زندگی پُر خطر ہو گئی

نعت گوئی كے قابل میں فیضی كہاں

میرے آقا كی مجھ پر نظر ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]