اِن غزالوں کو بھلا کس کے ٹھکانے کی خبر

پوچھئے خارِ مغیلاں سے دِوانے کی خبر

خاک چھانوں تری گلیوں کی بتا میں کب تک

دے مرے شہر کوئی یار پرانے کی خبر

اب خبر ملتی نہیں اُن کی زمانے میں کہیں

وہ جو رکھتے تھے کبھی سارے زمانے کی خبر

تیر ایسے بھی حلیفوں کی کمانوں میں ہیں آج

جن کے ترکش کا پتا ہے، نہ نشانے کی خبر

ملنے آئے ہیں مرے دوست، یقیناً ہو گی

پھر نئی تازہ کوئی دل کو جلانے کی خبر

باندھ لے زادِ سفر، دیر نہ کر اب تو ظہیرؔ

آنے والی ہے کسی دن ترے جانے کی خبر

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

جو کچھ بساطِ دستِ جنوں میں تھا ، کر چکے

سو بار جی چکے ہیں تو سو بار مر چکے واجب نہیں رہی کوئی تعظیم اب تمہیں ہم مسندِ خدائے سخن سے اتر چکے تم کو فنا نہیں ہے اساطیر کی طرح ہم لوگ سرگزشت رہے تھے گزر چکے یوں بھی ہوا کے ساتھ اڑے جا رہے تھے پر اک ظاہری اڑان بچی تھی سو […]

اپنے تصورات کا مارا ہوا یہ دل

لوٹا ہے کارزار سے ہارا ہوا یہ دل صد شکر کہ جنون میں کھوٹا نہیں پڑا لاکھوں کسوٹیوں سے گزارا ہوا یہ دل آخر خرد کی بھیڑ میں روندا ہوا ملا اک مسندِ جنوں سے اتارا ہوا یہ دل تم دوپہر کی دھوپ میں کیا دیکھتے اسے افلاک نیم شب کا ستارا ہوا یہ دل […]