آئے نظر جو وہ رُخِ قرآن کسی دن

آئینہ بنے دیدۂ حیران کسی دن

ہنس ہنس کے نہ دیکھیں مجھے یہ عازمِ طیبہ

نکلے گا مرے دل کا بھی ارمان کسی دن

میں آ نہیں سکتا تو حضور آپ بلائیں

احسانوں پر اک اور بھی احسان کسی دن

موجوں سے جو ہوتی رہیں سرکار کی باتیں

ساحل پہ مجھے لائے گا طوفان کسی دن

یوں ہی رہا جو وردِ زباں نامِ محمد

ہو جائیں گی سب مشکلیں آسان کسی دن

ہر ایک َملک کہتا تھا اور روزِ ازل سے

زینت دہِ عرش ہوگا اِک انسان کسی دن

سرکار دکھائیں مجھے طیبہ کے نظارے

مر جاؤں نہ در وادیٔ مہران کسی دن

حسّان کے صدقے میں صبیحؔ جگر افگار

بن جاؤں گا میں نائبِ حسّان کسی دن

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]