آمدِ مرسلِ مرسلاں سے ہوئی

سارے عالم کے ادراک کو آگہی

اہلِ عالم کی دائم دعا کی سعی

اس کی آمد سے معمور ہو کے رہی

مہر و علم و عطا کو ہو لاکھوں سلام

مہکی مہکی ہے عالم کی ہر اک گلی

وہ ہے رحم و کرم وہ عطا ہی عطا

سارے درد و الم کا مداوا وہی

اس کے در سے ہوئی ہر کسی کو عطا

اس کے در سے ہے حاصل کرم ہر گھڑی

کالی کملی کا ہم کو ہُوا آسرا

اور کرم کی ردا ہم کو راس آگئی

دل ہوئے سارے مسرور مسحور سے

اور معطر ہوئی روح کی ہر کلی

آلِ اطہار کا ہے ہُوا آسرا

اس طرح سے رہائی ہے ہم کو ملی

ہر کوئی ہادی ، سرور کا سائل ہُوا

ہر کسی کو ملی ہے مدد دائمی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]