آپ آئے ہوئے دو جہاں ضوفشاں

ہو گئے ہیں زمین آسماں ضوفشاں

ان کی آمد سے عالم ہوئے مستنیر

کیا مکاں اور کیا لا مکاں ضوفشاں

آپ کے نور سے مہر و مہ نور بار

آپ کے دم سے ہے کہکشاں ضوفشاں

آپ کا نام لیوا ہوں میں بھی شہا!

ہوں مرے بھی زبان و بیاں ضوفشاں

جو غلامی میں سرکار کی آ گئے

ہوگئے سب کے سب بے گماں ضوفشاں

سبز گنبد کے سائے ہیں طلعت فروز

کر گئے ہیں دلِ تیرگاں ضوفشاں

ان سے نسبت کو قائم رکھو گے اگر

قبر بھی ہو گی مثلِ جناں ضوفشاں

چھڑ گیا ذکر آصف جو سرکار کا

ہو گیا سب سماں ضوفشاں ضوفشاں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]