آپ خیرالانام صاحب جی

اور میں ادنیٰ غلام صاحب جی

حق نے کونین پر کیا لازم

آپ کا احترام صاحب جی

انبیاء مقتدی نہ کیسے ہوں

آپ جب ہیں امام صاحب جی

عرش قدموں کے بوسے لیتا ہے

اتنا اعلیٰ مقام صاحب جی

ابر رحمت کو کوئی اِک چھینٹا

ہوں بہت تشنہ کام صاحب جی

دونوں عالم میں کام آتے ہیں

آپ کے پاک نام صاحب جی

دیجیے سوختہ نصیبوں کو!

حاضری کا پیام صاحب جی

کاش سب کچھ ہی بھول جاؤں صبیحؔ

دل سے نکلے مدام صاحب جی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]