آ گئے شَہ سوار بسم اللہ

مِل گیا ہے قرار بسم اللہ

ساتھ لائے وہ رحمتِ عالم

آیتِ کِردگار بسم اللہ

غار میں آپ نے قدم رکھا

جھوم کر بولا غار بسم اللہ

خُلد والوں کے فخر دُنیا میں

آپ کے سارے یار بسم اللہ

اُن کا دَر چوم کر صبا آئی

کِھل اُٹھے لالہ زار بسم اللہ

اُن کی تبلیغ سے ہی پایا ہے

آدمی نے وقار بسم اللہ

کامرانی مِلے گی، اپنا لو

اُن کے جیسا شِعار بسم اللہ

مشکلیں جان چھوڑ جائیں گی

دِل سے اُن کو پکار بسم اللہ

دِل کی حسرت ہے پیش منظر میں

ہو نبی کا دیار بسم اللہ

کوئی اچھا ہے یا بُرا سب سے

ہے رضاؔ اُن کو پیار بسم اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]