اٹھی ہے جن کی جانب بھی نگاہِ ناز بسم اللہ

انہی کے ہی مُقدّر میں ہے فوز و فاز بسم اللہ

ترِی رفعت کا اندازہ کسی کو ہو بھی تو کیسے

کہ سدرہ سے بھی آگے ہے تری پرواز بسم اللہ

وہ او ادنیٰ کی قُربت سے مشرّف آپ کا ہونا

شبِ اسری مرے آقا ! ملا اعزاز بسم اللہ

مرے آقا کی مدحت میں کھلے ہیں لب تو فوراً ہی

کرم کا بے ہنر پر بھی ہوا آغاز بسم اللہ

دلوں کو چین آتا ہے اسی لمحے مرے آقا!

مدینے میں اترتی ہے جو نہی پرواز بسم اللہ

معافی ہو تو جائے گی مگر جَاؤوک ہے رستہ

کہ اس کو بھی تو ہے محبوب یہ انداز بسم اللہ

دہانے غار پر جا کر کھڑے تھے جب مرِے آقا

پکاری غار بسم اللہ ،مرے مہ ناز بسم اللہ

جلیل اس لفظ میں رب نے رکھی ہیں برکتیں ساری

کہا سرکار نے جس کا ہوا آغاز بسم اللہ

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]