اک لطیف بات ہو گئی

میری بھی نجات ہو گئی

وہ جو مصطفٰی کے ہو گئے

ان کی کائنات ہو گئی

وہ آنکھیں کھول دیں تو دن بنے

بند کریں تو رات ہو گئی

رب سے رب کے پیارے یار کی

ہمارے بارے بات ہو گئی

اُن کا نام سن کے اُن کے نام

میری کل حیات ہو گئی

راہ تکتے تکتے آپ کی

زندگی کی شام ہو گئی

بولا رب سجا کے خلد کو

یار کی زکوٰۃ ہو گئی

فرقِ مومن منافقاں

مرتضٰی کی ذات ہو گئی

دلیلِ زندگی حسینیت

یزیدیت کو مات ہو گئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]