اہلِ صراط روحِ امیں کو خبر کریں

جاتی ہے امّتِ نبوی فرش پر کریں

اِن فتنہ ہائے حشر سے کہہ دو حذر کریں

نازوں کے پالے آتے ہیں رہ سے گزر کریں

بد ہیں تو آپ کے ہیں بھلے ہیں تو آپ کے

ٹکڑوں سے تو یہاں کے پلے رخ کدھر کریں

سرکار ہم کمینوں کے اَطوار پر نہ جائیں

آقا حضور اپنے کرم پر نظر کریں

ان کی حرم کے خار کشیدہ ہیں کس لیے

آنکھوں میں آئیں سر پہ رہیں دل میں گھر کریں

جالوں پہ جال پڑ گئے لِلہ وقت ہے

مشکل کشائی آپ کے ناخن اگر کریں

منزل کڑی ہے شان تبسم کرم کرے

تاروں کی چھاؤں نور کے تڑکے سفر کریں

کلکِ رضؔا ہے خنجرِ خوں خوار برق بار

اعدا سے کہہ دو خیر منائیں ، نہ شر کریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]