اے جسم بے قرار ثنائے رسول سے

جوڑ اپنے دل کے تار ثنائے رسول سے

ہر صبح پر وقار ثنائے رسول سے

ہر شام خوش گوار ثنائے رسول سے

بھٹکا ہے ساری عمر سرابوں کی چاہ میں

جوڑ اب تو دل کے تار ثنائے رسول سے

کیا جانے سانس کا ہو سفر کس مقام تک

جی بھر کے کر لے پیار ثنائے رسول سے

جن کو خبر نہیں انہیں جا کر بتایئے

دنیا کی ہے بہار ثنائے رسول سے

وہ ذات، نامراد کو کرتی ہے با مراد

تو زندگی سنوار ثنائے رسول سے

گر تجھ کو لازوال محبت کی آسؔ ہے

جوڑ اپنے دل کے تار ثنائے رسول سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]