اے سید و سالارِ حرم، رحمت عالم

تو جملہ مکارم میں حکم، رحمت عالم

توصیف تری حیطہ الفاظ میں لاؤں

بے بس ہے زباں اور قلم، رحمت عالم!

چمکے گا یقینا مری قسمت کا ستارا

کر لوں جو تری نعت رقم، رحمت عالم

سلطانی و میری ہے ترے در کی فقیری

اے صاحب اکلیل و علم، رحمت عالم

صحرائے زمانہ تری رحمت سے ہے سیراب

تو بحر سخا، ابر کرم، رحمت عالم

سرخیل رسولان جہاں، سرور دوراں

سرآمد ارباب ہمم، رحمت عالم

لاریب کہ ہے تیرے کف پا کی بدولت

انوار فشاں ارض حرم، رحمت عالم

تیرا در رحمت ہے غریب الوطناں کو

رشک چمنستان اِرم، رحمت عالم

ہم خستہ دلوں کو ہے فقط تیری محبت

تریاق سم درد و الم، رحمت عالم

خالد کو ملا ہے تری رحمت کی بدولت

اظہار کا یہ کیف، یہ کم، رحمت عالم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]