اے شۂ انس وجاں،زینتِ این وآں ، بزمِ ہستی کی ہے دل کشی آپ سے

آپ آئے تو دُنیا مہکنے لگی ، گل بہ داماں ہوئی زندگی آپ سے

چار سو راج کرتی تھیں تاریکیاں ، ظلمتیں خیمہ زن تھیں یہاں اور وہاں

آپ کے دم سے جگ مگ ہوا سب جہاں ، مل گئی خلق کو روشنی آپ سے

آپ کا دستِ شفقت بنا سائباں ، خستہ حالوںکا گھر آپ کا آستاں

زندہ تر آپ سے نقشِ آدم گری ، تازہ تر حسنِ چارہ گری آپ سے

آپ نے خاک کو آسماں کر دیا ، ریگ زاروں کو رشکِ جناں کر دیا

آپ کے لمس سے ہر زمانہ ہَرا ، ہوگئی ہر فضا شبنمی آپ سے

آپ کے دم سے گونجی ہے حق کی اذاں ، آپ نے کی رقم صدق کی داستاں

خاک میں مل گیا بُت گری کا گُماں ، مٹ گئی شوکتِ کافری آپ سے

مجھ کو کیسے پریشاں زمانہ کرے ، غیر کے در پہ کیوں میری گردن جھکے

آپ کے نام سے مجھ کو عزت ملی ، مجھ کو حاصل ہے آسودگی آپ سے

گرچہ شاخِ عمل ہے مری بے نمو ، دل میں لیکن مچلتی ہے یہ آرزو

بات کرتا رہوں ہر گھڑی آپ کی ، بات کرتا رہوں ہر گھڑی آپ سے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]