اے مرادِ مصطفٰی تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

تو سبھی کا دلربا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

نام سنتے ہی ترا شیطاں رفو چکر ہوا

دبدبہ اتنا ترا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

ہیں ستاروں سے کہیں بڑھ کر کے تیری نیکیاں

تو ہے اتنا پارسا، تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

تھم گیا بھونچال فوراً، ارضِ طیبہ پر جونہی

اک پڑا دُرّہ ترا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

گال پر تیرے نشاں تھے آنسوؤں کے، خوف سے

تو امام الاتقیا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

کر دیا انصاف قائم دے کے سب کے سامنے

اپنے بیٹے کو سزا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

بعد میرے گر نبی ہوتا نبی نے برملا

نام بس تیرا لیا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

یہ جلیلِ بے ہنر بھی کاش تک لیتا کہیں

خواب میں جلوہ ترا تجھ پر عمرؓ لاکھوں سلام

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]