بادشاہی ماہ سے ہے تابہ ماہی آپ کی

یہ زمیں ، یہ چاند ، دیتے ہیں گواہی آپ کی

آپ ہیں نُورِ ازل ، محبوبِ ربِ کائنات

جان و دل ، ارض و سما پر بادشاہی آپ کی

غیر ممکن ہے کسی سے آپ کی مدح و ثنا

ہے ثنا خواں آپ جب ذاتِ الہیٰ آپ کی

کی امامت انبیاء کی آپ نے معراج میں

مان لی اک اک نبی نے سربراہی آپ کی

کثرتِ عصیاں سے نادم ہُوں ، نہیں مایوس مَیں

ڈھال ہے میرے لیے عالَم پناہی آپ کی

اک نگاہِ لُطف سے سب کام بن گئے

حشر میں کام آئی میرے ، خیر خواہی آپ کی

بے نیازِ مال و منصب ہے نصیرِؔ سیر چشم

آپ کے خادم کو کافی ہے دُعا ہی آپ کی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]