باد رحمت سنک سنک جائے

وادی جاں مہک مہک جائے

جب چھڑے بات نطق حضرت کی

غنچہ فن چٹک چٹک جائے

ماہ طیبہ کا جب خیال آئے

شب ہجراں چمک چمک جائے

جب سمائے نظر میں وہ پیکر

ذہن میرا دمک دمک جائے

فیض چشم حضور کیا کہنا

ساغر دل چھلک چھلک جائے

نام پاک ان کا ہو لبوں سے ادا

شہد گویا ٹپک ٹپک جائے

ارض دل سے اٹھے نوائے دزود

گونج اس کی فلک فلک جائے

رہنما گر نہ ہو وہ سیرت پاک

ہر مسافر بھٹک بھٹک جائے

چشم سرکار گر نہ ہو نگراں

نسل آدم بہک بہک جائے

کون وہ فرد ہے کہ جس کیلئے

دل فطرت دھرک دھرک جائے

مطلع کائنات پر تائب

نور کس کا جھلک جھلک جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]