بتاؤ دونوں جہانوں کی آگہی ہے کوئی

حبیبِ رب سے بڑا معتبر نبی ہے کوئی

اصولِ بندگیء رب اطاعتِ سیّد

نبی کے عشق سے بڑھ کر بھی بندگی ہے کوئی

نبی نے ہر گھڑی اُمت کی لاج رکھی ہے

جو حق ادا نہ کرے اُن کا اُمتی ہے کوئی

جنہیں نبیء مکرم نواز دیتے ہیں

غنی ہیں اتنے وہ سب اُن کو کیا کمی ہے کوئی

بہائے خون کے آنسو فراقِ طیبہ میں

تڑپ رہا ہے جو سینے میں کیا ولی ہے کوئی

خدا کا شکر کہ آیا نصیب میں میرے

نبی کے عشق سے خالی بھی زندگی ہے کوئی

پہنچ ہی جاتے ہیں طیبہ میں سب رضاؔ عاشق

جنہیں بلائیں نبی دوری کب رہی ہے کوئی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]