بخت میرا جو محبّت میں رسا ہو جائے​

میری تقدیر مدینے کی فضا ہو جائے​

کاش مقبول مرے دلی کی دعا ہو جائے​

ایک سجدہ در مولا پہ ادا ہو جائے​

اس کی تعظیم کو اٹھتے ہیں سلاطین جہاں​

ترے کوچے سے جو منسوب گدا ہو جائے​

لے بھی آ زلف پیمبر کی مہک دیر نہ کر​

اے صبا مجھ پہ یہ احسان ذرا ہو جائے​

اس کو اپنی ہی خبر ہو نہ دو عالم کا خیال​

جو بھی دیوانہ محبوب خدا ہو جائے​

میں مدینے کی زیارت سے بہت خوش ہوں مگر​

چاہتا ہوں کہ یہ مسکن ہی مرا ہو جائے​

ان کے دامن کو مرے ہاتھ کسی دن چھو لیں​

کچھ نہ کچھ حق عقیدت تو ادا ہو جائے​

وہ سر طور ہو یا مصر کا بازار حسیں​

وہ جہاں چاہیں جلوہ نما ہو جائے​

اب بلا لو کہ مجے دم بھر بھروسہ نہ رہا​

نہیں معلوم کسی وقت بھی کیا ہو جائے

​میرے نزدیک مقدر کا دھنی ہے وہ نصیر​

جس وہ ان کی نظر لطف و عطا ہو جائے​

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]