برف میں ڈوبی ہوئی پتھر کی سل پر لکھ لیا

برف میں ڈوبی ہوئی پتھر کی سِل پر لکھ لیا

یعنی میرا نام اس نے لوحِ دل پر لکھ لیا

لکھ لیے ماتھے پہ میرے شعر اس نے صاحبو

آسماں کے واقعے کو آب و گِل پر لکھ لیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated