’’بناتے جلوہ گاہِ ناز میرے دیدہ و دل کو‘‘

قرار آتا یقیناً اس طرح سے قلبِ بسمل کو

وہ رہتے دیدۂ تر میں تو رہتے قلبِ مضطر میں

’’کبھی رہتے وہ اِس گھر میں کبھی رہتے وہ اُس گھر میں ‘‘

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated