بچائیں گے تری ہم آن گنبدِ خضرا

نثار تجھ پہ دل و جان گنبدِ خضرا

محبتوں کی علامت ہے ایک عالم میں

عقیدتوں کی ہے پہچان گنبدِ خضرا

سکون پاتے ہیں تصویر ہی سے اہلِ دل

ہمارے درد کا درمان گنبدِ خضرا

جو چاہتے ہیں مٹانا زوال ہوگا انھیں

رہے گی تیری مگر شان گنبدِخضرا

رہیں ہمیشہ سلامت یہی دعا ہے مری

ہے جن کے دل میں ترا دھیان گنبدِ خضرا

ہوا ہے عالمِ اسلام آج بے چہرہ

مگر ہے دل نشیں پہچان گنبدِ خضرا

نہ بے قراری مُشاہدؔ کے دل میں آئے کبھی

سکونِ روح کا سامان گنبدِ خضرا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]