بھر دو جھولی مری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

کچھ نواسوں کا صدقہ عطا ہو در پہ آیا ہوں بن کر سوالی

حق سے پائی وہ شان کریمی مرحبا دونوں عالم کے والی

اس کی قسمت کا چمکا ستارہ جس پہ نظر کرم تم نے ڈالی

زندگی بخش دی بندگی کو آبرو دین حق کی بچا لی

وہ محمد کا پیارا نواسا جس نے سجدے میں گردن کٹا لی

حشر میں ان کو دیکھیں گے جس دم امتی یہ کہیں گے خوشی سے

آ رہے ہیں وہ دیکھو محمد جن کے کاندھے پہ کملی ہے کالی

عاشق مصطفی کی اذاں میں اللہ اللہ کتنا اثر تھا

عرش والے بھی سنتے تھے جس کو کیا اذاں تھی اذان بلالی

کاش پرنمؔ دیار نبی میں جیتے جی ہو بلاوا کسی دن

حال غم مصطفیٰ کو سناؤں تھام کر ان کے روضے کی جالی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]