اردوئے معلیٰ

Search

بھر دو جھولی مری یا محمد لوٹ کر میں نہ جاؤں گا خالی

کچھ نواسوں کا صدقہ عطا ہو در پہ آیا ہوں بن کر سوالی

 

حق سے پائی وہ شان کریمی مرحبا دونوں عالم کے والی

اس کی قسمت کا چمکا ستارہ جس پہ نظر کرم تم نے ڈالی

 

زندگی بخش دی بندگی کو آبرو دین حق کی بچا لی

وہ محمد کا پیارا نواسا جس نے سجدے میں گردن کٹا لی

 

حشر میں ان کو دیکھیں گے جس دم امتی یہ کہیں گے خوشی سے

آ رہے ہیں وہ دیکھو محمد جن کے کاندھے پہ کملی ہے کالی

 

عاشق مصطفی کی اذاں میں اللہ اللہ کتنا اثر تھا

عرش والے بھی سنتے تھے جس کو کیا اذاں تھی اذان بلالی

 

کاش پرنمؔ دیار نبی میں جیتے جی ہو بلاوا کسی دن

حال غم مصطفیٰ کو سناؤں تھام کر ان کے روضے کی جالی

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ