بے شک وہ صحابی بھی ہیں دامادِ نبی بھی

اوّل ہیں وہی اُمتِ مسلم کے ولی بھی

عصمت تو ہوئی ختم نبوت پہ مگر ہاں

محفوظ تھے عصیاں کی نجاست سے علیؓ بھی

وہ عہدِ امارت میں بھی تھے فقر سراپا

ٹھکرایا انہوں نے ہر اک اندازِ شہی بھی

بوبکرؓ وعمرؓ کے بھی مشیر آپ تھے بے شک

ممنون رہے اُن کی فراست کے غنیؓ بھی

اصحابِؓ نبی سب ہی ہدایت پہ ہیں بے شک

اِک نجمِ ہدایت ہیں سرِ چرخ علیؓ بھی

اصحابؓ کی اُلفت نے سکھایا ہے یہ نکتہ

روشن ہے وہ دل جس میں رہے حبِّ علیؓ بھی

شبیرؓ نے پائی تھی شجاعت بھی علیؓ سے

مظہر تھی اُسی حلم کی طرزِ حسنیؓ بھی

دونوں کا عمل مظہرِ تعلیمِ علیؓ تھا

دونوں میں جھلکتا تھا شعارِ پدری بھی

کردارِ علیؓ حلمِ حسنؓ میں مترشّح

ایثارِ حسینیؓ میں ہے طِیبِ اسدیؓ بھی

حلمِ حسنؓ و طرزِ حسینیؓ میں یقینا

ہے مرتضویؓ حسن، جمالِ نبوی بھی

ہے مرتضویؓ خُلق تو اخلاص سراپا

اخلاص فی الاسلام ہے تعلیمِ نبی بھی

ہم مرتضویؓ خُلق سے بیگانے ہیں یکسر

اظہارِ محبت میں ہیں باتوں کے دھنی بھی

دعوے ہیں بہت حُبِّ علیؓ کے مگر احسنؔ

اخلاص کی خوشبو سے ہے کردار تہی بھی

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

الاماں قہر ہے اے غوث وہ تیکھا تیرا

مر کے بھی چین سے سوتا نہیں مارا تیرا بادلوں سے کہیں رکتی ہے کڑکتی بجلی ڈھالیں چھنٹ جاتی ہیں اٹھتا ہے تو تیغا تیرا عکس کا دیکھ کے منہ اور بپھر جاتا ہے چار آئینہ کے بل کا نہیں نیزا تیرا کوہ سر مکھ ہو تو اک وار میں دو پر کالے ہاتھ پڑتا […]

بندہ قادر کا بھی، قادر بھی ہے عبد القادر

سرِ باطن بھی ہے ظاہر بھی ہے عبد القادر مفتیِ شرع بھی ہے قاضیِ ملت بھی ہے علمِ اسرار سے ماہر بھی ہے عبد القادر منبع فیض بھی ہے مجمع افضال بھی ہے مہرِ عرفاں کا منور بھی ہے عبد القادر قطب ابدال بھی ہے محور ارشاد بھی ہے مرکزِ دائرہ سرّ بھی ہے عبد […]