بے چین دل نے جس گھڑی مانگا خدا سے عشق

ایسا کرم ہوا کہ ملا مصطفٰی سے عشق

گلشن ہو خار ہو یا جبل ، ریگزار ہو

دل میں بسا ہے ان کی گلی و گدا سے عشق

ہر سانس میں مہک ہے معطر ہے وہ فضا

خوشبو کو ہے مدینے کی پیاری ہوا سے عشق

بٹتا چلا گیا وہ محمد کے ہاتھ سے

مال و متاع کو رہا ان کی سخا سے عشق

ان کے کرم سے ہوتے ہیں اشعار نعت کے

اس واسطے عطا کو ہے ان کی عطا سے عشق

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]