بے کسوں پر حق کی رحمت ہوگئی
شامِ غم صُبح مسّرت ہوگئی
آ گئے دنیا میں محبوبِ خدا
بستی بستی خوبصورت ہوگئی
جل رہے تھے دھوپ میں جو ریگزار
گُل بداماں ان کی وسعت ہوگئی
ان کے دامن میں ملی جس کو پناہ
رشکِ انجم اس کی قسمت ہو گئی
ملِ گئیں اس کو جہاں کی نعمتیں
جس یہ ان کی نظرِ شفقت ہو گئی
جب بھی آیا مرے لب پہ ان کا نام
ہر رگِ تن محوِ مدحت ہوگئی
نذر ان کی نعت گوئی کے طفیل
قریہ قریہ اپنی شہرت ہو گئی