تاب مرآت سحر گرد بیابان عرب

غازہ روئے قمر دود چراغان عرب

اللہ اللہ بہار چمنستان عرب

پاک ہیں لوث خزاں سے گل و ریحان عرب

جوشش ابر سے خون گل فردوس کرے

چھیڑ دے رگ کو اگر خار بیابان عرب

تشنہ ءِ نہر جناں ہر عربی و عجمی

لب ہر نہر جناں تشنہ ءِ نیسان عرب

طوق غم آپ ہوائے پر قمری سے گرے

اگر آزاد کرے سرو خرامان عرب

مہر میزاں میں چھپا ہو تو حمل میں چمکے

ڈالے اک بوند شب دے میں جو باران عرب

عرش سے مژدہ ءِ بلقیس شفاعت لایا

طائرِ سدرہ نشیں مرغِ سلیمان عرب

حسن یوسف پہ کٹیں مصر میں انگشت زناں

سر کٹاتے ہیں ترے نام پہ مردان عرب

کوچہ کوچہ میں مہکتی ہے یہاں بوئے قمیص

یوسفتاں ہے ہر اک گوشہ کنعان عرب

بزم قدوسی میں ہے یاد لب جاں بخش حضور

عالم نور میں ہے چشمہ ¿ حیوان عرب

پائے جبریل نے سرکار سے کیا کیا القاب

خسرو خیل ملک خادم سلطان عرب

بلبل و نیلپر و کبک و بنو پروانو

مہ و خورشید پہ ہنستے ہیں چراغان عرب

حور سے کیا کہیں موسیٰ سے مگر عرض کریں

کہ ہے خود حسن ازل طالب جانان عرب

کرمِ نعت کے نزدیک تو کچھ دور نہیں

کہ رضائے عجمی ہو سگ حسان عرب

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]