تج کے بے روح مشاغل اے دل

چھیڑ حضرت کے شمائل اے دل

مگر اتنا تجھے احساس رہے

سخت مشکل ہے یہ منزل اے دل

نارسا فکرِ سخنور ہے یہاں

وہ تو ہیں‌ خلق کا حاصل اے دل

بے شمار ان کی عنایات اے جاں

بے کراں ان کے فضائل اے دل

نہ کوئی ان کا محاسن میں‌ شریک

نہ کوئی ان کا مماثل اے دل

نامِ پاک ان کا ہے طغرائے نجات

ان پہ قرآں ہوا نازل اے دل

وہی پیغام برِ فطرت ہیں

کائنات ان کی ہے قائل اے دل

پیروی ان کی جو لازم ٹھہرے

حل ہوں انساں کے مسائل اے دل

ان کا آئین محبت ہو عام

نہ رہے کوئی بھی مشکل اے دل

ضبط جذبات یہاں لازم ہے

ان کا دربار ہے اے دل اے دل

کرمِ سرورِ دیں چارہ غم

یہ تلاطم ہے وہ ساحل اے دل

کسبِ نور آپ سے تو بھی کر لے

اور ہو جا مہِ کامل اے دل

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]