تخلیقِ دو عالَم کا سبب سیّدِ عالَم

تجھ سا نہ کوئی عالی نسب سیّدِ عالَم

انساں ہی نہیں صرف ‘ ترے نور کے آگے

جھکتے ہیں ملک بہر ادب سیّدِ عالَم

کرتے گئے انساں کو حقیقت سے شناسا

کھلتے گئے جب جب ترے لب سیّدِ عالَم

سائل کو نہ تھی جنبشِ لب کی کوئی حاجت

کی پوری کچھ اس طور طلب سیّدِ عالَم

ٹوٹے ہوئے کچھ لفظ ہیں بہتے ہوئے آنسو

توصیف کا مجھ کو نہیں ڈھب سیّدِ عالَم

اب چہرئہ انور سے ہٹا دیجیے پردہ

بندہ ہے ترا جان بلب سیّدِ عالَم

حسّانؓ کے ہمراہ میں چلے خلد کو ازہرؔ

یوں اس پہ عنایت ہو عجب سیّدِ عالَم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]