تخیل مشکبو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

قلم جب قبلہ رو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

بکھرتے جائیں گے قرطاس پرنوری حسیں منظر

مدینہ رو برو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

وہ چرچا نور کا وہ گنبد و مینار کی باتیں

یہ ساری گفتگو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

ادب سے گھومنا شہرِ کرم کی پاک گلیوں میں

رسائی کُو بکُو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

تصور ہو نظر کے سامنے ہیں جلوہ گر آقا

نظارہ چار سو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

غلامی ناز کومل جائے آقا کے گھرانے کی

یہ پوری آرزو ہو جائے تو نعتِ نبی کہیے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]