تمہاری یاد جو دل کا قرار ہو جائے

تو میرے دل کی فضا پُر بہار ہو جائے

تمہارے اُسوئہ کامل میں ہے نجا ت اپنی

خدا کرے کہ یہ اپنا شعار ہو جائے

تمہیں خدا نے بنایا ہے حسن کا پیکر

جھلک جو دیکھے تمہاری نثار ہو جائے

ہے ڈوبنے ہی کو کشتی مِری تَلاطُم میں

نظر تمہاری جو اُٹّھے تو پار ہو جائے

تمہارے نُور سے روشن ہوئے جہاں سارے

ہمارا دل بھی تو اب نُور بار ہو جائے

مِرے حضور میری آرزوئے دل یہ ہے

سگانِ طیبہ میں میرا شمار ہو جائے

رہے نہ گُل کی نہ گُلشن کی پھر طلب کوئی

اگر نصیب میں طیبہ کا خار ہو جائے

مدینے جائیں گے آصف مدینہ دیکھیں گے

جو اک نگاہِ شہِ ذی وقار ہو جائے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]